حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ حدیث قدسی میں اپنے رب کا یہ ارشاد مبارک نقل فرماتے ہیں: میں بندے کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کرتا ہوں جیسا وہ میرے ساتھ گمان کرتا ہے جب وہ مجھے یاد کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں۔ اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اس کو اپنے دل میں یاد کرتا ہوں۔ اگر وہ میرا مجمع میں ذکر کرتا ہے تو میں اس مجمع سے بہتر یعنی فرشتوں کے مجمع میں اس کا تذکرہ کرتا ہوں۔ اگر بندہ میری طرف ایک بالشت متوجہ ہوتا ہے تو میں ایک ہاتھ اس کی طرف متوجہ ہوتا ہوں۔ اگر وہ میری طرف ایک ہاتھ بڑھتا ہے تو میں دو ہاتھ اس کی طرف متوجہ ہوتا ہوں۔ اگر وہ میری طرف چل کر آتا ہے تو میں اس کی طرف دوڑ کر آتا ہوں۔ (بخاری)
حضرت معاذ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: کون سے جہاد کا اجر سب سے زیادہ ہے؟ ارشاد فرمایا: جس جہاد میں اللہ تعالیٰ کا ذکر سب سے زیادہ ہو۔ پوچھا: روزہ داروں میں سب سے زیادہ اجر کسے ملے گا؟ ارشاد فرمایا: جو روزہ دار اللہ تعالیٰ کا سب سے زیادہ ذکر کرنے والا ہو۔ پھر اسی طرح نماز‘ زکوٰة‘ حج اور صدقہ کے متعلق رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ وہ نماز‘ زکوٰة‘ حج اور صدقہ افضل ہے جس میں اللہ تعالیٰ کا ذکر زیادہ ہو۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ابوحفص! ذکر کرنے والے ساری خیروبھلائی لے گئے۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: بالکل ٹھیک کہتے ہو۔ (مسند احمد) (ابوحفص حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی کنیت ہے۔)
حضرت حنظلہ اسیدی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے اگر تمہارا حال ہمیشہ ویسا ہی رہے جیسا میرے پاس ہوتا ہے اور تم ہر وقت اللہ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول رہو تو فرشتے تمہارے بستروں پر اور تمہارے راستوں میں تم سے مصافحہ کرنے لگیں لیکن حنظلہ بات یہ ہے کہ یہ کیفیت کبھی کبھی ہوتی ہے۔ آپ ﷺ نے یہ بات تین مرتبہ ارشاد فرمائی یعنی انسان کی ایک ہی کیفیت ہر وقت نہیں رہتی بلکہ حالات کے اعتبار سے بدلتی رہتی ہے۔ (مسلم)
حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتا ہے اور جو ذکر نہیں کرتا‘ ان دونوں کی مثال زندہ اور مردے کی طرح ہے‘ ذکر کرنے والا زندہ اور ذکر نہ کرنے والا مردہ ہے۔ ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ اس گھر کی مثال جس میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا جاتا ہو زندہ شخص کی طرح ہے یعنی وہ آباد ہے اور جس میں اللہ تعالیٰ کا ذکر نہ ہوتا ہو وہ مردہ شخص کی طرح ہے یعنی ویران ہے۔(بخاری‘ مسلم)
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 160
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں