لہسن پوری دنیا میںپائی جانے والی مشہور سبزی ہے۔ جسے سبز اور خشک دونوں حالتوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے ہر سالن میں فائدہ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے اجزاءمیں نمکیات‘ فولاد‘ تانبہ اور وٹامن اے‘ ایچ‘ سی وغیرہ شامل ہیں۔ اس کی گرمی بے حد اثر دکھاتی ہے اور اس کا مزاج گرم خشک ہے۔ اس کے حسب ذیل فوائد ہیں:۔
٭ لہسن ملین ہے‘ یہ معدے کی رطوبتوں کو خشک کرتا ہے۔٭ لہسن گرم اور محلل ہے مگر یہ پیاس پیدا کرنے کا باعث بنتا ہے۔ ٭ یہ خوراک کو جلد ہضم کرتا ہے۔ ٭ اس کے کھانے سے جسم میں قوت پیدا ہوتی ہے۔ ٭ لہسن کے استعمال سے ریشہ اور لقوہ ایسی امراض دور ہوجاتی ہیں۔ ٭ لہسن کا پانی اگر سر کی جوئوں کو ختم کرنے کیلئے استعمال کیا جائے تو وہ فوراً ختم ہوجاتی ہیں۔ ٭ صفرا کو بڑھاتا ہے‘ اس میں سلاجیت کا بدل موجود ہے اور یہ سرد مقام والوں کیلئے قدرت کا بہترین عطیہ ہے۔ ٭ بائو گولہ‘ ورم اعضائ‘ دمہ‘ کھانسی اوربواسیر کیلئے بے حد مفید ہے۔ ٭ اسے کھانے سے آواز صاف ہوجاتی ہے اور گلا بھی صاف ہوجاتا ہے۔ ٭ پیشاب اور حیض جاری کرتا ہے۔ ٭ موسم سرما میں بدن کو گرم رکھتا ہے۔ ٭ انار دانہ‘ پودینہ‘ ادرک اور لہسن کو رگڑ کر بطور چٹنی استعمال کرنے سے بے حد فائدہ ہوتا ہے۔ ٭ ریاحی امراض اور اپھارہ میں اسے بھون کر کھانے سے آرام ملتا ہے۔ ٭ بلڈپریشر ہائی کیلئے بہت مفید ہے۔ ٭ جس عورت کا حیض بند ہوتو خوراک کے طور پر لہسن کھلائیں تو حیض کھل جائے گا۔ ٭ اگر پھوڑے‘ پھنسیاں ہوں تو ان پر لہسن پیس کر لیپ کرنے سے شفاءہوتی ہے۔ ٭ جسمانی‘ مردمی طاقت اور دماغی طاقت دیتا ہے۔ ٭ اس کا مسلسل استعمال بیماریوں سے بچاتا ہے۔ ٭ تپ دق کے مریضوں کو اس کے استعمال سے افاقہ ہوتا ہے۔
٭ بڑی عمر کے لوگوں کو اس کے استعمال سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ ٭ چھ ماشہ لہسن کا رس اگر دودھ بھینس میں ملا کر تپ دق کے مریض کو دیا جائے تو صحت ہوتی ہے۔ ٭ بقول چند اطباءاگر اس کا اسی (80) روزہ استعمال کیا جائے تو اسی علاج کے دوران فالج‘ گنٹھیا‘ لقوہ اور ریح سے مکمل شفاءہوتی ہے۔ اس کا طریقہ علاج یوں ہے کہ پہلے دن ایک مغز دوسرے دن دو اور چالیسویں روز چالیس اور پھر کم کرنا شروع کردیں۔ اس طرح یہ چالیس روزہ نسخہ ہوگا۔ ٭ لہسن کو رگڑ کر رس نکال لیں اور پھر اس میں نوشادر ملالیں اور جہاں جہاں جسم پر پھلبہری کے نشان ہوں لگانے سے یہ داغ ختم ہوجائیں گے۔ ٭ کان کے سخت سے سخت درد کو دور کرنے کیلئے لہسن کا رس چند قطرے کان میں ٹپکانے سے فوری آرام آجاتا ہے۔ یعنی کان کے اندر پھنسی ختم ہوجاتی ہے اور سخت سے سخت درد کوبھی آرام ملتا ہے۔ ٭ یہ بھوک بڑھاتا ہے‘
لہسن کو حلوہ بنایا جاتا ہے اور شہد ملا کر کھایا جاتا ہے۔ ٭ لہسن کی پوتھی کو چھیل کراگر درد والے دانت کے سوراخ میں بھردیا جائے تو درد فوراً بند ہوجاتا ہے اور دانت کا کیڑا مرجاتا ہے۔
٭ اگر لہسن کا پلٹس بنا کر پھوڑے پر باندھا جائے تو پھوڑا جلدی پھٹ جاتا ہے اور اس سے گندا مواد خارج ہوجاتا ہے۔ ٭ لہسن کی معجون بھی بنائی جاتی ہے جو کہ مختلف امراض میں بے حد مفید ہوتی ہے‘ ان امراض میں گنٹھیا‘ ریح کے درد‘ نمونیا‘ بھوک نہ لگنا‘ جسم میں حرارت غریزی کی کمی‘ لقوہ‘ بلغمی امراض‘ بلڈپریشر زیادہ اہم ہیں۔ یہ معجون قوت باہ بڑھاتی ہے اور جسم میں طاقت پیدا کرتی ہے۔ نسخہ و ترکیب یوں ہے: لہسن کا مغز چھ چھٹانک چھاچھ میں بھگو دیں تاکہ لہسن کی بوختم ہوجائے پھر چھ سیر دودھ ملا کر اسے نرم آگ پر پکایا جائے اور ساتھ ساتھ چمچہ ہلاتے رہیں۔ جب پورا دودھ کھویا بن جائے تو اس میں سونٹھ‘ کالی مرچ‘ الائچی خورد‘ دار چینی‘ ناگ کیسر‘ ہلدی‘ بابڑنگ‘ دارہلد‘ پپلامول‘ اسگند‘ بدھارا‘ سنامکی‘ گوکھرو‘ سونف‘ لونگ‘ اجوائن‘ تج‘ کچور اور تخم کونچ ہر ایک چھ ماشہ سفوف بنا کراس میں شامل کریں۔ اس کے علاوہ حسب ضرورت مصری لے کر اچھی طرح ملالیں۔ معجون تیار ہے۔ اگر تھوڑی بنانی ہو تو اس تناسب سے ادویہ شامل کرکے معجون بنائیں۔ دو تولہ معجون صبح‘ شام ہمراہ پانی نیم گرم استعمال کریں۔ یہ معجون صرف سردیوں میں استعمال کرنی چاہیے۔ لہسن کا خالی کھویا بھی بہت مفید ہوتا ہے۔ مقدار خوراک: ایک چمچہ صبح و شام۔احتیاط: لہسن کو زیادہ مقدار میں نہیں کھانا چاہیے‘ گرم مزاج والے لوگ کم مقدار میں استعمال کریں۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 448
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں