جو میں نے دیکھا، سنا اور سوچا
ماہرین کے مطابق انسان پہلے پہل جنگل کی زندگی گزارتا تھا۔ نہ لباس اور نہ ہی کوئی تہذیب و تمدن ہوتا تھا۔ حقیقت میں اب بھی افریقہ کے تاریک جنگلات میں ایسے قبائل آباد ہیں جو ظاہری پیراہن سے یعنی لباس سے بالکل ناآشنا ہیں یا پھر درختوں اور پودوں کے پتوں سے اپنے تن کو ڈھانپتے ہیں۔
موجودہ دور ترقی یافتہ اور جدید دور ہے۔ کیا آپ محسوس کرتے ہیں کہ انسان واپس جنگل کی زندگی کی طرف لوٹ رہا ہے کیونکہ آہستہ آہستہ اس کا لباس سکڑ رہا ہے۔ بقول شخصے عورتوں نے بال کٹوائے، مردوں نے بال بڑھائے۔ آج کل کی ہے ایسی سلائی، لی انگڑائی تو (لباس کے) ٹانکے ٹوٹ گئے۔ آخرکار لباس سکڑتے سکڑتے وہی جنگلی زندگی کی طرز پر آ رہا ہے۔ جنگلوں میں رہنے والوں نے ستر ڈھانکنے کے لیے پتے استعمال کیے اور موجودہ ترقی یافتہ دور کی اقوام ستر ڈھانکنے کے لیے مختصر کپڑے استعمال کرتی ہیں۔
پھر بات یہاں ختم نہیں ہوئی معاملہ آگے بڑھتا ہے۔ ایک شخص بندہ کے پاس آیا، آتے ہی اس کا لہجہ بدل گیا، چہرے کی کیفیت اور اطوار بدل گئے۔ رنگت اور جسم کے اعضاءمیں سختی آ گئی۔ فوراً سمجھ گیا کہ اس کے اندر کوئی اور چیز ہے جس کا اس کے جسم سے کوئی تعلق نہیں۔ اس جناتی مخلوق سے طویل گفتگو ہوئی (یہ سالہا سال کا معمول ہے کوئی نیا واقعہ نہیں) اس گفتگو سے جو ایک بات اس عنوان کے سامنے آئی وہ آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ وہ یہ ہے کہ اس طویل العمر جن نے زور سے قہقہہ لگایا اور کہا کہ جب عورت ننگے سر، برہنہ یا نیم برہنہ ہو تو ہم اس عورت کو دیکھ کر دیوانے اور عاشق ہو جاتے ہیں۔ پھر ہم ان کے خاندان والوں کو مختلف قسم کی پریشانیاں مثلاً ٹینشن، ڈیپریشن، سٹریس، گھریلو جھگڑے، ہر وقت کی بَک بَک، مالی اور معاشی الجھنوں میں مبتلا کر دیتے ہیں یا پھر ایسی عورت کے ہم خود اتنے قریب ہوتے ہیں کہ اس کے شوہر کو بھی اس کے قریب نہیں آنے دیتے وغیرہ وغیرہ۔ قارئین یہ مختصر سے الفاظ اس جن کے جو میں نے آپ کی خدمت میں پیش کیے ہیں، آج یہ بیماریاں بھی عام ہیں اور برہنہ جسم بھی عام ہیں۔ اب آپ فیصلہ کریں مرض کیا ہے اور علاج کیا ہے اور آئندہ آپ کو کیا کرنا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں