محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اس قحط الرجال اور مادی دور میں آپ رجل الرشید ہیں ’’عبقری‘‘ کی صورت میں آپ انسانیت کی فلاح کیلئے مسلسل خدمت کررہے ہیں اللہ سبحانہ تعالیٰ آپ کی سعی جمیلہ قبول فرمائے۔ دور جدید کا اہم ترین مسئلہ عورت کی اپنے خاوند کے ساتھ بے رخی ہے۔ اس کا گناہ اتنا شدید کہ شاید آج کی عورت کو اس کا احساس نہیں۔ میں چونکہ اسلامی تعلیمات کی پروفیسر ہوں اور میرے سامنے معاشرے میں یہ ناسور پھیل رہا ہے جس کو حل کرنے کی کوشش کررہی ہوں۔ میری تمام خواتین سے گزارش ہے کہ اس تحریر کو ضرور پڑھیں۔ شرح بخاری و مسلم شریف میں لکھا ہے۔ (باب حقوق زن و شوہر)۔ 1۔ جو عورت جان بوجھ کر حقوق زوجیت ادا نہیں کرتی اس کے اعمال صالح بھی اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتے‘ اس کی کوئی دعا قبول نہیں ہوتی اور اس کی نماز، روزہ حتیٰ کہ صدقات و خیرات بھی اللہ تعالیٰ قبول نہیں فرماتے۔ 2۔ ایسی عورت جو جان بوجھ کر اپنے شوہر کی نافرمانی کرتی ہے اور خاص کر اپنے شوہر کو نزدیک نہیں آنے دیتی اس پر اللہ اور اس کے فرشتے مسلسل لعنت فرماتے ہیں اور اس کا وبال اس عورت کی اولاد پر پڑتا ہے۔ (اس کے بچوں اور اس کی بچیوں کے رشتے ہیں آتے یا رشتے ہوکر ٹوٹ جاتے ہیں۔) 3۔ جو عورت اپنے شوہر کے کہنے کے باوجود انکار کرتی ہے جب تک یہ عرصہ گزرتا ہے وہ مسلسل حالت گناہ میں رہتی ہے۔ 4۔ اگر عورت کے انکار پر شوہر بے راہ روی کا شکار ہوتا ہے تو اس کا گناہ بھی سی بدبخت عورت پر ہوتا ہے۔ 5۔ جو عورت اپنا مطالبہ منوانے کیلئے شوہر کو قریب نہیں آنے دیتی اللہ تعالیٰ اس کی ذہنی پریشانی بڑھا دیتے ہیں اور اسے سکون میسر نہیں ہوتا۔ 6۔ اگر عورت بہانہ بنا کر‘ محض اپنی ضد کی وجہ سے اپنے شوہر سے ازدواجی تعلقات ختم کرتی ہے کہ بیماری ہے‘ کمزوری ہے لیکن دوسرے کام کرتی ہے تو اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے اس پر لعنت فرماتے ہیں اور اس عورت پر بیماری مسلط کردی جاتی ہے۔ (پروفیسر طاہرہ عمران‘ ملتان)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں