یہ کہانی سچی اور اصلی ہے۔ تمام کرداراحتیاط سے دانستہ فرضی کردئیے گئے ہیں‘ کسی قسم کی مماثلت محض اتفاقیہ ہوگی۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! دعا ہے اللہ کریم آپ کو لمبی زندگی دے‘ دونوں جہانوں کی کامیابیاں عطا کرے۔ آمین!میرا یہ کسی بھی ادارہ میں پہلا خط ہے‘ میں کچھ ماہ سے انٹرنیٹ سےآپ کے درس روحانیت و امن سن رہی ہوں۔میں گناہوں میں ڈوبی ہوئی تھی کہ اللہ کریم کی مجھ پر نظرکرم ہوئی اور میرا آپ سے رابطہ ہوگیا‘ میں آپ کے درس میں بتائے ہوئے وظائف پر عمل کرتی ہوں اور مجھے بہت حوصلہ ملتا ہے۔ محترم حضرت جی! میری داستان بہت عجیب ہے‘ میری عمر 24 سال ہے‘ زندگی کے آٹھ سال گناہوں میں گزار دئیے‘ کوئی گناہ ایسا نہیں جو میں نے نہ کیا ہو اور فخریہ گناہ کرتی تھی یعنی گناہ کرکے اس پر فخر کرکے اکڑ کر چلتی تھی‘ زندگی کو خوب ’’انجوائے‘‘ کیا۔ اللہ کریم کو ناراض کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے کبھی نہ جانے دیا۔ میں صرف یہ بتانا چاہتی ہوں کہ میں تو گناہوں سے بھری گندی لڑکی ہوں مگر
نامعلوم اللہ کریم کو میری یا میرے بڑوں کی کون سی نیکی پسند آگئی کہ اس نے مجھ پر اتنا کرم کردیا۔ میں اتنی دور نکل گئی تھی کہ میرے ساتھ ایسا بہت کچھ ہوسکتا تھا کہ میں نہ دین کی رہتی نہ دنیا کی۔ کیونکہ میں اپنے شہر سے میلوں دور رہتی تھی اس لیے مجھے مکمل آزادی حاصل تھی۔ گھر والوں کو فون پر سب اچھا کی رپورٹ دیتی اور انتہائی شریف‘ نیک‘ باپردہ اور ان کی عزت کا پاس رکھنے والی بتاتی اور بعد میں خود ہی ہنستی کہ میری باتوں سے کیسے مطمئن ہوجاتے ہیں۔ مگر میرے اللہ نے مجھے پھر بھی بچائے رکھا‘ میرے ہر گناہ پر وہ پردے ڈالتا رہا۔ پھر اچانک اللہ نے مجھے عمرے کی سعادت دی‘ محترم حکیم صاحب!میں اتنی گناہ گار ہوں کہ اگر میری فیملی کو ذرا بھی علم ہوجائے تو وہ مجھے زندہ جلادیں‘ میری قبر پر آکر کوئی تھوکنا بھی پسند نہ کرے‘ جب میں عمرے سے واپس آئی اور آپ کے درس انٹرنیٹ سے صبح و شام سننے شروع کیے تو میری زندگی بدلنے لگی۔ میں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ میں بھی بدل سکتی ہوں یا میں بھی بدل جاؤں گی۔ مدینہ پاک میں ریاض الجنۃ میں اللہ کے نبی ﷺ سے دعا کہ یارسول اللہﷺ! میرے خواب میں تشریف لے آئیں‘ میں خالی نہیں جانا چاہتی‘ حضرت صاحب! اللہ کریم کا کرم دیکھئے کہ اللہ کے حبیب حضور نبی کریم ﷺ کی اسی رات مجھے خواب میں زیارت نصیب ہوئی۔ مجھ سی گندی گنہگار پر اتنا کرم میرے تو آنسو ہی نہیں رکتےتھے۔ میں اللہ سے دور تھی تب بھی اس کریم نے ہر دعا قبول کی اور جب سے اللہ پاک سے تعلق بنا اب بھی الحمدللہ جو بھی سچے دل اپنے کریم اللہ سے مانگتی ہوں ملتا ہے۔ میری زندگی میں جو بھی کمی تھی آپ کے دروس نے پوری کردی‘ آپ نے مجھے اللہ سے باتیں کرنا سکھایا‘ میرے دل سے آپ کیلئے دعائیں نکلتی ہیں۔
چند ماہ پہلے میں اپنے والد محترم کے ساتھ لاہور آئی‘ جمعرات کا دن تھا‘ آپ کی گلی کا دیدار کیا‘ تسبیح خانہ دیکھا‘ میرے دل میں بڑی خواہش تھی کہ اللہ مجھے بھی کبھی تسبیح خانہ کا دیدار کروائے گا‘ اللہ نے میری یہ دعا بھی قبول فرمائی۔ آپ کا درس سنا‘ دعا میں زارو قطار روئی‘ دل کررہا تھا کہ تسبیح خانہ کے سامنے بیٹھی رہوں۔ آپ سے پہلے کبھی نہ ملی تھی‘ کبھی تسبیح خانہ نہ دیکھا تھا‘ پہلی مرتبہ تسبیح خانہ دیکھ کر جب واپس جارہی تھی تو گاڑی میں ایسے رو رہی تھی کہ جیسے کسی بہت ہی اپنے کو چھوڑ کر جارہی ہوں‘ اب تو یہ عالم ہے کہ درس سنے بغیر مجھے نیند ہی نہیں آتی۔ اب سر پر ڈوپٹہ آگیا ہے حالانکہ اس سے پہلے گلے میں بھی کبھی کبھی ہی ہوتا تھا۔ مگر درس ہی کی برکت ہے کہ اب سر سے کبھی ڈوپٹہ ہٹنے نہیں دیتی۔ آپ اللہ کے دوست ہیں اور اللہ کیلئے مجھے آپ سے محبت ہے۔ آپ ہم جیسوں کو اللہ سے باتیں کرنا سکھاتے ہیں‘ آپ کی ہر بات پر یقین کرتی ہوں۔ تسبیح خانہ کا لنگر کھایا‘ لنگر کی کیا بات ہے‘ اللہ آپ کے تسبیح خانہ کو قیامت تک آباد رکھے۔دنیاسے محبت بہت کرلی اب میں اللہ سے محبت کرناچاہتی ہوں‘ مجھے اللہ چاہیے اس کی محبت چاہیے۔ ڈھیر ساری دعائیں آپ کیلئے اور سوہنے تسبیح خانہ کیلئے۔ (پوشیدہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں