ہر ماہ مطب میں درجنوں ایسے مریض آتے ہیں جو کافی لمبی مدت تک جگر کی درستی‘ ہاتھ پاﺅں اور پپوٹوں کی ورم اور بھربھراہٹ دور کرنے کیلئے ہزاروں روپے خرچ کر ڈالتے ہیں۔ میرے مشاہدے میں ہر سال سینکڑوں ایسے مریض آتے ہیں جو اپنی کمائی کا بیشتر حصہ حکیموں اور ڈاکٹر وں کی نذر کر دیتے ہیں۔ ہمارے مہربان اللہ نے حج ہمارے اوپر فرض کر دیا ہے۔ اللہ کے گھر جا کر صفااور مروہ کے درمیان سات چکر کاٹنے کو اور چکر کاٹتے وقت سینہ تان کر جلد جلد قدم اٹھانا اس مبارک سفر کیلئے شرط قرار دے دیا گیا ہے۔ حکیم صاحبان اور علم طب کے ماہر آپ کو بتانے پر مجبور ہیں کہ سعی کے ساتھ چکروں کی محنت شاقہ جو عمرہ اور حج کرنے والے نے ادا کی ہے اس کے بدن کے دور نزدیک جوڑوں‘ گلٹیوں‘ اعضاءکے میدانوں اور اتھاءگہرائیوں میں جمے ہوئے اور فاسد فضلات اور گندے مواد نرم ہو کر اپنی اپنی جگہ چھوڑنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ اس تیاری کے بعد جب خوب پیٹ بھر کر آب زم زم پیا جاتا ہے تو وہ ان بدن ناکارہ بنانے والے مادوں کو موسم کے مطابق پسینہ اور پیشاب کے راستے خارج کر دیتا ہے۔ دنیا بھر کے ماہرین طب کو اعتراف کرنا پڑے گا کہ اس روحانی اور جسمانی ورزش سے بڑھ کر بیماریوں کے بوجھ میں جکڑے ہوئے بدن کو زہروں سے پاک کرنے کا کوئی اور طریقہ نہیں ہو سکتا۔
برطانیہ کی میڈیکل تحقیق اور حج
مسلمانوں کا مذہبی عقیدہ ہے کہ عمرہ و حج کی سعادت اور آب ِ زم زم کے پینے سے انہیں طبی امراض ‘ معاشرتی اور نفسیاتی مسائل کے علاج میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے مدد ملتی ہے۔ جس کے نتیجے میں ان کی صحت بہتر ہو جاتی ہے اور وہ مخصوص ذہنی سکون و مسرت سے ہمکنار ہوتے ہیں مسلمانوں کے اس عقیدہ کی صحت جانچنے کیلئے برطانیہ سے کئی افراد پر مشتمل ایک گروپ جس میں مسلمان معذور افراد اور ان کے لواحقین کے علاوہ طبی ماہرین جن میں ڈاکٹر احمد علی خان اور دیگر افراد شامل تھے گورنمنٹ کی طرف سے سعودی عرب پہنچے۔ مسلمان معذور افراد اور ان کے لواحقین نے عمرہ کی سعادت حاصل کی۔ طبی ماہرین نے منظم سائنسی طریقہ کار سے عمرہ اور آب زم زم کا معذوروں کی صحت پر اثرات کا مطالعہ کیا‘ معلومات حاصل کرنے کیلئے ویڈیو فلم ریکارڈنگ کو بحیثیت ٹول استعمال کیا گیا علاوہ ازیں معذور افراد اور ان کے لواحقین سے انٹرویو بھی لئے گئے۔ سعودی عرب روانگی سے قبل ہمیلٹن ڈپریشن ریٹنگ اسکیل کے استعمال سے مریضوں کے لواحقین کی ذہنی حالت کا جائزہ لیا گیا اسکیل کے نتائج کے مطابق 30 فیصد قدرے مایوس تھے دس فیصد پریشان تھے۔ معذور افراد وہیل چیئر پر تھے۔ 10 فیصد افراد کو مرگی کا عارضہ تھا۔ 25 فیصد کا رویہ غیر معمولی تھا اور 75 فیصد پریشان (Anxious) تھے۔ مدینہ کے سفر کے بعد فروری 1991ءکو پھر دوبارہ ہمیلٹن ریٹنگ اسکیل کے ذریعے لواحقین کی ذہنی حالت کا مطالعہ کیا گیا جس کے مطابق 40 فیصد پریشانی ختم ہو گئی۔ مارچ کو عمرہ کی ادائیگی اور آبِ زم زم کے استعمال کے بعد حتمی جائزہ لیا گیا۔10افراد کی حالت قدرے بہتر ہو گئی۔ 15 کی حالت درمیانہ حد تک بہتر ہوئی اور دو افراد کی حالت میں زبردست افاقہ ہوا۔ احمد دین نامی ایک شخص کو 80 فیصد افاقہ ہوا اور پولیو کے ایک مریض محمد حنیف کو بھی افاقہ ہوگیا۔ مجموعی طور پر 80 فیصد کو بڑی حد تک افاقہ ہوا اور 20 فیصد کو درمیانہ حد تک ۔ انہیں دیکھتے ہیں تو محسوس ہوتا ہے کہ ان افراد کے اندر یقین اور قوتِ ارادی کو تقویت ملی ہے۔
حاجیوں کے طواف سمیت پوری کائنات کی گردش خلاف گھڑی وارکائنات کی ہر چیز میں ایک مقررہ انداز اور خاص نظم و ضبط پایا جاتا ہے چنانچہ قرآن مجید میں ہے: ۔ ” اِنَّا کُلَّ شَی ±ئٍ خَلَق ±نَاہُ بِقَدَرٍ“ (قمر 49)
ترجمہ: بے شک ہم نے ہر چیز کو ایک خاص انداز (نظم و ضبط) سے پیدا کیا ہے۔“
چنانچہ آج کی سائنس نے تحقیق کے بعد یہ بات ثابت کر دی ہے کہ کائنات کی تمام بڑی سے بڑی تخلیق سے لے کر چھوٹی سے چھوٹی تخلیق تک خلاف گھڑی وار (Anti Clock Wise ) کی سمت میں حرکت کر رہی ہے۔ مثلاً تمام لوگ خانہ کعبہ کا طواف مخالف گھڑی وار سمت میں کرتے ہیں‘ اسی طرح سورج‘ چاند ستارے سب کے سب مخالف گھڑی وار سمت میں حرکت کررہے ہیں۔ ایک ایٹم کے ارد گرد گردش کرنے والے الیکٹران سب مخالف گھڑی وار حرکت کر رہے ہیں۔ لہٰذا کائنات کی ہر چیز میں خواہ وہ بڑی ہو یا چھوٹی ہر ایک میں ایک مربوط نظام پایا جاتا ہے اور ان کا ایک خاصا اندازہ مقرر ہے۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 164
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں