Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

نفسیاتی گھریلو الجھنیں اور آزمودہ یقینی علاج

ماہنامہ عبقری - دسمبر 2009ء

ڈاکٹر بننا چاہتا ہوں سوال: میں فرسٹ ایئر کا طالب علم ہوں، مستقبل میں ڈاکٹر بننے کا ارادہ رکھتا ہوں، اس کیلئے جتنی سخت محنت اور پڑھائی کی ضرورت ہے اس سے میں بخوبی واقف اور آگاہ ہوں لیکن مصیبت یہ ہے کہ خوب محنت کرنے کے باوجود میرے پلے کچھ نہیں پڑتا۔ روزانہ رات کے گیارہ بجے تک پڑھتا ہوں۔ پھر صبح 4بجے اٹھ کر پڑھنے بیٹھ جاتا ہوں۔ کند ذہن بھی نہیں، کتاب کا مفہوم اچھی طرح سمجھتا اور جانتاہوں لیکن جب امتحان کا نتیجہ نکلتا ہے تو میرے نمبر میری محنت کے مطابق نہیںہوتے۔ مہربانی کرکے کوئی ایسا حل بتائیے جس سے اس مشکل کا تدارک کر سکوں۔ (سید سائل عباس شاہ۔ شیخوپورہ) ٭....ڈاکٹر بننے کیلئے آپ کو ایف ایس سی (میڈیکل) کے امتحان میں فرسٹ ڈویژن میں بہت اچھے نمبر حاصل کرنے کی ضرورت ہو گی۔ آپ فرسٹ ایئر کے طالب علم ہیں۔ اگر آپ ابھی سے باقاعدہ اور صحیح طریقے سے اپنے تمام مضامین پڑھنا شروع کر دیں اور دوسال تک باقاعدہ اور صحیح طریقے سے تمام مضامین پڑھتے رہیں تو انشاءاللہ ضرور اپنی خواہش کے مطابق کامیاب ہو جائیںگے۔ اپنے پروفیسرصاحبان سے مل کرمضامین سے متعلق ہدایات حاصل کریں اور ان پر پوری طرح عمل کریں۔ باقاعدہ پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ آج کا کام کل پر نہ چھوڑیں اور جتنا کام آپ نے اپنے پروفیسر صاحبان کی زیر ہدایت اپنے لیے روزانہ متعین کیا ہے اسے بلاناغہ کریں۔ صحیح طریقے سے پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ جو کچھ پڑھا جائے سمجھ کر پڑھا جائے، دلچسپی اور توجہ سے پڑھا جائے حسب ضرورت بار بارپڑھا جائے اورکتاب سے پڑھنے کے بعدکتاب کے بغیر ذہن میں دہرایا جائے۔ پڑھا ہوا مواد اگر تحریر میں لایا جائے تو وہ بہت اچھا ذہن نشین ہوتا ہے۔ سوالات کے جواب میںغیر ضروری مواد کا چھوڑنا اور تمام ضروری مواد کا شامل کرنا نہایت ضروری ہوتاہے اس کیلئے پروفیسر صاحبان کی رہنمائی اور ہدایات لازمی ہیں۔ شوہر کی بے رخی سوال: میری تربیت ابتدا ہی سے خالص مذہبی ماحول میں ہوئی ہے۔شادی کے بعد جو شوہر ملے ، وہ کئی باتوں میں آزاد خیال تھے! تاہم عرصے تک انہوں نے میری مذہب پرستی پرکوئی اعتراض نہ کیا، کبھی کبھی بحث ہوتی، تو کسی قدر تلخی ضرور پیداہو جاتی،لیکن یہ عارضی ہوتی ، جلد ہی دونوں ٹھیک ہو جاتے، انہیں سگریٹ نوشی کی عادت ہے جو مجھے بہت بُری لگتی ہے۔ کئی بار کہا لیکن وہ اسے ترک کرنے پر آمادہ نہیں۔ انہیں اس بات پر بُرا مناتے دیکھ کر میں نے ان سے اس کا تقاضا کرنا چھوڑ دیا، لیکن پچھلے چند ماہ سے وہ بڑے کھچے کھچے سے رہنے لگے ہیں، بات کروںتو بڑی بے رخی سے پیش آتے ہیں۔ بچوں کو بھی ڈرا دھمکا کر بھگا دیتے ہیں۔ ان کی توجہ اور التفات حاصل کرنے کے لئے لاکھ جتن کر چکی ہوں مگر ان کی بے رخی اور چڑچڑے پن میں ذرا فرق نہیں آیا۔ چند دن پہلے جب احتجاج کے طور پر میں نے مکمل خاموشی اختیار کر لی تو انہوں نے جھوٹے منہ بھی نہ پوچھا، تم کیوں اداس یا پریشان ہو، انہیں گھر میں بیٹھنے کا وقت ملے تو پوچھیں نا، ان کے اس سلوک سے اب رفتہ رفتہ میرے دل میں ان کی ذات سے نفرت پیدا ہوتی جارہی ہے۔ خدارا ! مجھے اس کا شکار ہونے سے بچائیے۔ (ط، س۔ راولپنڈی) ٭....آپ باپند صوم و صلوٰة ہیں ، آپ چاہتی ہیں کہ آپ کا شوہر بھی آپ کی طرح اسلام کو پسند کرے۔ آپ کی یہ خواہش بہت اچھی ہے لیکن یہ دیکھیں آپ کی اپنے شوہر کو اسلام کے راستے پر چلانے کی خواہش کہیں اپنے راستے پر چلانے کی خواہش تو نہیں۔ آپ کے میاں شریف النفس ہیں۔ قرآن پاک کی تلاوت بھی کر لیتے ہیں۔ آپ کو ان سے یہ اختلاف ہے کہ وہ قرآن کریم با ترجمہ نہیں پڑھتے، ان کی سگریٹ نوشی کو بھی پسند نہیں کرتیں۔ آپ ذرا انصاف سے سوچیں کیا یہ باتیں شدید اختلاف کا باعث بننی چاہئیں؟۔ آپ کی شادی کو چار سال گزر چکے ہیں۔ آپ کے دو بچے بھی ہیں۔ میاں بیوی کی باہمی محبت شادی کے چار سال بعد ویسی نہیں رہتی جیسی شادی کے ابتدائی ایام میں ہوتی ہے۔ بچوں کی پیدائش پر دلچسپیوں میں وسعت پیدا ہوتی جاتی ہے۔ ابتدائی باہمی دلچسپیوں کی جگہ دوسری ضروری وابستگیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ اس صورت حال سے بدظن نہیں ہونا چاہیے۔ کیا آپ کا آپس میں سیاسی اختلاف بھی ہے، سیاسی اختلاف کو آپ گھریلو اختلاف نہ بننے دیں۔ سیاست کو گھر کی چاردیواری سے باہر رکھیں اور اگر اسے گھرمیں لانا ہی ہے تو ایک دوسرے کے نقطہ نظر سمجھنے اور برداشت کرنیکی کوشش کریں۔ میاں بیوی کے مختلف سیاسی نظریات کا ٹکراﺅ ویسا نہیں ہونا چاہیے جیساسیاسی لیڈروں کا ہوتا ہے۔ زندگی بے معنی سی ہو کر رہ گئی میری عمر پینسٹھ سال ہو چکی ہے‘ مجھے ڈر لگ رہا ہے کہ کبھی بھی موت واقع ہو جائے گی۔ رات سو کر صبح نہ اٹھ سکوں گا۔ میں نے ملازمت سے ریٹائر ہونے پر کافی بڑی رقم اپنے بڑھاپے کیلئے بینک میں محفوظ کر رکھی ہے۔ جس کا آدھا حصہ بھی ابھی تک استعمال میں نہیں آیا۔ میرا یہ خیال کہ بڑھاپا عیش میں گزرے گا ‘ غلط ثابت ہوا کیونکہ میرا سارا وقت خوف کی اذیت میں گزر رہا ہے۔ ( اسد اللہ‘ کراچی) ٭ کم لوگ بڑھاپا اچھا گزار پاتے ہیں‘ زیادہ تر لوگ جو فارغ رہتے ہیں اور بڑھاپا پس انداز کی ہوئی رقم پر گزارتے ہیں ‘ کسی نہ کسی نفسیاتی مسئلے کا شکا ر ہو کر پریشان ہونا شروع کر دیتے ہیں۔ آپ کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی لگتا ہے۔ موت سے خوفزدہ ہیں جبکہ یہ تو اٹل حقیقت ہے‘ اس سے خوف محسوس کر کے موجودہ خوشیوں کے لطف سے محروم ہو رہے ہیں ‘ در اصل آپ نے زندگی کی گہما گہمی میں حصہ لینا ہی ترک کر دیا ہے۔ یوں زندگی بے معنی سی ہو کر رہ گئی ہے۔ عقلمند لوگ اپنی زندگی کے ہر دور سے گہری دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔ آج سے آپ بھی ایک ایسے وقت کا خوف نہیں کریں گے جس کے بارے میں آپ کو معلوم نہیں۔ اپنے آج اور آنے والے کل کیلئے دل و دماغ کی گہرائیوں سے دعا کریں‘ اپنے رب سے لولگائیں اور اور گذشتہ کی معافی مانگیں اور آئندہ کی بہتری کی دعا کریں۔ آپ محسوس کریں گے کہ گہرا سکون آپ کی زندگی میں آگیا ہے۔
Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 173 reviews.