دوستو! کہانی کچھ یوں ہے کہ ایک دن ہم نے سوچا کہ ہم کرکٹر کیوں نہیں بن سکتے؟ بس جناب‘ ہمارے سر پر کرکٹر بننے کا بھوت سوار ہو گیا اور اسی شوق میں ہم نے اپنے بال ایک مشہور کرکٹر کی طرح بڑھانے شروع کر دیئے۔
ہمارے محلے میں گابا نام کا ایک نائی رہتا تھا جو بہت موٹا تھا۔ اس کی دکان ہماری گلی کی نکر پر تھی۔ جب ہم وہاں سے گزرتے تو اسے چھیڑتے اور دو چار ڈائیلاگ بھی سنا دیتے۔ ایک دن تنگ آ کر گابے نے ہمارے والد صاحب سے شکایت کر دی۔ جب والد صاحب کو ہماری کرکٹری کے متعلق معلوم ہوا تو حکم دیا کہ ابھی اور اسی وقت اپنے بڑے بھائی جان کے ساتھ جاﺅ اور یہ جنگلیوں جیسے بال گابے نائی سے کٹوا کر آﺅ۔ تمہاری یہی سزا ہے۔ پیارے دوستو! مرتا کیا نہ کرتا ۔ مجبوراً بھائی جان کے ساتھ گابے نائی کی دکان کی طرف روانہ ہوئے۔
گابا نائی کسی گاہک کی شیو بنا رہا تھا ہمیں دیکھ کر اس کی آنکھیں چمکنے لگیں اور وہ ہماری طرف ایسے دیکھنے لگا جیسے کوئی قصائی کسی بکرے کا چیک اپ کر رہا ہو۔ جب ہماری باری آئی تو بھائی جان نے گابے کو اشارہ کیا اور وہ زور زور سے ہنسنے لگا۔ ہمیں اس کی آواز زہر معلوم ہو رہی تھی۔ ہم اپنے پیارے بالوں کے کٹنے کے افسوس میں سوچوں میں غرق جب کرسی پر بیٹھے تو گابے نے ہمیں یہ شعر سنایا
وہ آئے ہماری دکان پر خدا کی قدرت ہے
کبھی ہم ان کو کبھی اپنے استرے کو دیکھتے ہیں
لیکن ہم نے اس کی باتوں پر کوئی دھیان نہ دیا اور سر جھکائے بیٹھے رہے اور گابے نائی کا استرا ہماری کھوپڑی پر چلتا رہا۔ جب ہوش آیا تو شیشے میں پورے 100 واٹ کا بلب روشن نظر آ رہا تھا۔ ہم نے اپنے بالوں پر ہاتھ پھیرنے کی کوشش کی تومعلوم ہوا کہ یہ ہماری ٹنڈ ہے جو تیل لگانے کی وجہ سے چمک رہی ہے۔ ہمارے ہوش اڑ گئے ۔اس کے ساتھ ہی بھائی جان کا ایک زور دار قہقہہ فضا میں گونجنے لگا۔
گابا نائی انتقام لینے کے بعد بہت خوش دکھائی دے رہا تھا کیوں کہ اس نے ہمیں گنجا کرکے ہماری کرکٹری کے شوق کا گلا گھونٹ دیا تھا۔ ہم جب افسردہ و غمگین گھر میں داخل ہوئے تو ہماری چمکتی ہوئی چندیا کو دیکھ کر چھوٹے بہن بھائیوں نے زور دار قہقہہ لگایا اور ہم شرم کے مارے اپنے کمرے میں گھس گئے اس کے بعد ہم نے اس وقت تک سر پر رومال اوڑھے رکھا جب تک بال بڑے نہیں ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی ہم نے کرکٹر بننے سے توبہ کر لی۔ آج بھی جب گابے نائی کی دکان کے سامنے سے گزرتے ہیں تو ایک ٹھنڈی سانس لے کر رہ جاتے ہیں۔ پیارے دوستو! آپ بھی کبھی کرکٹر بننے کی کوشش نہ کرنا ورنہ آپ کا حشر بھی ہمارے جیسا ہو گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں