مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
میں نے دیکھا کہ میں اور میری بڑی بہن اپنی مشترکہ دوست نوشین کے گھر گئے ہیں۔نوشین کی امی نے ایک صندوق سے نوشین کے منگیتر کی تصویر نکالی اور میری بہن کو ایک کمرے میں لے جا کر تصویر دکھانے لگیں۔ مجھے اچھا نہیں لگا کیونکہ انہوں نے تصویر کے بارے میں مجھے نہیں بتایا۔ میں ان کے ایک کمرے میں گئی اور منہ پر کپڑارکھ لیا۔ خواب ہی میں میری آنکھ لگ گئی۔ خواب کے اندر ہی میں نے خواب دیکھا کہ میںمسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں ہوں۔ مسجد کے ستون میں نے واضح طور پر دیکھے۔ میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحن میں کھڑے ہو کر بے تحاشہ رو رہی ہوں اور کہہ رہی ہوں کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے معاف کر دیں میرے گناہوں کو معاف کردیں، پھر میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو خانے میں گئی وہاں میری مرحومہ دادی کرسی پر بیٹھی ہوتی ہیں۔ میں نے جھک کر زمین سے پائپ اٹھایا تو پانی پائپ سے نکل کر دادی کے پاﺅں پر گرا جس پر دادی نے مجھے ہلکی سی چپت لگائی۔ دادی نے کرسی پر بیٹھ کر میرے ساتھ وضو کیا۔ کبھی کبھی سہارے کے لئے دادی میرے گھٹنے پر ہاتھ بھی رکھ لیتیں۔ اس موقع پر میری آنکھ کھلتی ہے تو میں اپنی دوست کے گھر پر ہی ہوتی ہوں۔ آنکھ کھلنے کے فوراً بعد میں سبحان اللہ کہتی ہوں۔ (میں خواب کے اندر ہی خواب دیکھتی ہوں، اس لئے میری آنکھ بھی دوست کے گھر کھلتی ہے) میں بے تحاشہ اور زارو قطار رو رہی ہوتی ہوں۔ مجھے مدینہ اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم بے انتہا یاد آتی ہے اور مجھے یوں لگتا ہے کہ میں سچ مچ وہاں سے ہوکر آئی ہوں۔ میرا چھوٹا بھائی میرے برابر میں بیٹھا ہوتا ہے، میں نے اسے خواب کے بارے میں کچھ نہیں بتایا پھر بھی وہ مجھے روتا ہوا دیکھ کر پوچھتا ہے کہ کیا مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم بہت یاد آرہی ہے؟ میں کہتی ہوں ہاں۔ مجھے اس بات کا بہت یقین ہوتا ہے کہ میرا یہی بھائی مجھے مدینے لے کر جائیگا۔ میری بڑی بہن نوشین کے گھر میں شام کے وقت پراٹھے بناتی ہیں اور پھر میری حقیقت میں آنکھ کھل جاتی ہے۔(فاطمہ محفوظ)
تعبیر: آپ کا خواب بہت مبارک ہے اور انشاءاللہ بہت دینی ترقیاں اور برکات ملنے کا اشارہ ہے۔ آپ سنتوں کا اہتمام کیا کریں اور اسوئہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا مطالعہ کریں۔
میں دیکھتا ہوں کہ ایک بزرگمجھے فرماتے ہیں کہ ”چل مدینہ“ ....(نہ ہی نرم لہجے میں اور نہ سخت لہجے میں بلکہ درمیانے اور بارعب لہجے میں) میں بہت خوش ہوتا ہوں لیکن میں سوچتا ہوں کہ میرے پاس تو ویزا ہے ہی نہیں، صرف پاسپورٹ ہے، پھر بھی میں سرحد کی طرف روانہ ہوتا ہوں۔ راستے میں ایک گاﺅں میں مجھے حاجی صاحب دکان میں نظر آتے ہیں۔ یہ حاجی صاحب ہمارے علاقے میں دکان کرتے ہیں اور اس سال حج پر گئے تھے ۔ اس کے بعد آگے میں مسجد میں نمازیوں کو وضو کرتے ہوئے دیکھتا ہوں، مزید آگے جاکر مسجد سے نمازیوں کو نماز سے فارغ ہو کر باہر نکلتا ہوا دیکھتا ہوں، ان میں میرا دوست ناصر نماز پڑھ کر آرہا ہوتا ہے۔ اسی دوران میں اپنی چپل تلاش کر رہا ہوتا ہوں کہ میری آنکھ کھل جاتی ہے۔(ضیاءالاسلام‘ لاہور)
تعبیر: آپ کے خواب کے مطابق آپ کو بتایا گیا ہے کہ آپ اپنی زندگی سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلمکے مطابق ڈھالنے کی کوشش کریں کہ جو جتنا سنت کے قریب ہے اتنا ہی تاجدار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک ہے۔ اس کے برعکس جو سنتوں سے دور اور بدعتوں پر مصر ہو وہ خواہ محبت کا کتنا ہی دعویٰ کرے لیکن سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے دور ہے۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد
ہم سب گھر والے اپنی نانی اماں کے گھر گئے ہوئے ہیں۔ اور سب ایک دوسرے سے ہنسی خوشی باتیں کر رہے ہوتے ہیں۔ تھوڑی دیر بعد میں باہر صحن میں آجاتی ہوں۔ اچانک باہر سے ایک آدمی آتا ہے اور مجھے بلند آواز میں کہتا ہے کہ باہر حضرت عیسیٰ آگئے ہیں۔ یہ بات سن کر ہم سب گھر والے اس آدمی کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں اس کے بعد میری آنکھ کھل جاتی ہے۔(مصباح ارم ،سرائے عالمگیر)
تعبیر: بہت مبارک خواب ہے اور آپ کے ننھیال میں سے کوئی طب میں کمال حاصل کرے گا جس سے مخلوق خدا کو بہت نفع حاصل ہو گا، واللہ اعلم۔
میں نے دیکھا کہ میری باجی میری ناک سوئی سے چھید رہی ہیں۔ حقیقت میں میری ناک پہلے ہی چھدی ہوئی ہے لیکن خواب میں میری ناک چھدی ہوئی نہیں ہے اور میری باجی سوئی سے اسے چھید رہی ہیں۔(نازیہ بشیر احمد فیصل آباد)
تعبیر: آپ کے خواب کے مطابق آپ کو عنقریب ایک اہم ذمہ داری سونپے جانے کا اشارہ ہے اگر آپ پانچ وقت نماز کا اہتمام کرتی ہیں تو انشاءاللہ آسانی سے یہ اہم کام انجام دے دیں گی۔
جنت کا راستہ
بہت طویل راستہ ہے ، میں اس پر جا رہی ہوں، میری دونوں طرف درختوں کی لمبی قطاریں ہیں، مگر سارے درخت سوکھے ہوئے نظر آتے ہیں مجھے یوں لگتا ہے کہ یہ راستہ جنت کی طرف جاتا ہے۔ کچھ آگے بڑھتی ہوں تو مجھے سارے درخت سرسبز پتوں میں ڈھکے نظر آتے ہیں۔ میں یہ محسوس کرتی ہوں کہ اب میرا سفر ختم ہونے والا ہے۔ میں جنت میں جلد داخل ہو جاﺅںگی۔ پھر میں ایسی جگہ پہنچ جاتی ہوں جہاں ہر طرف پھول ہی پھول ہوتے ہیں پھر میری آنکھ کھل جاتی ہے۔(فرزانہ فاروق‘ ٹھٹھہ)
تعبیر: آپ کے خواب کے مطابق آپ کو اس بات کی طرف متوجہ کیا گیا ہے کہ آپ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک سنتوں کو اپنی زندگی کا جزو بنالیں کیونکہ یہی دراصل جنت کے راستے ہیں۔ آپ درود شریف کثرت سے پڑھا کریں اور فضائل اعمال کا مطالعہ کیا کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں