Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

بچے کا مستقبل تباہ کرنا ہے تو ان باتوں پر ہرگز عمل نہ کیجئے! -- (عندلیب مصطفےٰ،کراچی)

ماہنامہ عبقری - فروری 2021ء

 

بچوں کی پرورش میں ذرا سی کوتاہی اورلاپرواہی انکے مستقل کو تاریک اور بچوں کے مستقبل کو تباہ و برباد کردیتی ہے۔ اس لیے بچوں کی پرورش کے دوران والدین کو ایسا کوئی رویہ نہیں اپنانا چاہیے جو ان کے معصوم ذہن کو الجھا دے۔ بعض والدین ہر بات پر بچوں سے سختی سے پیش آتے ہیں اور انہیں ہر بات پر روکتے ٹوٹکتے ہیں۔ ایسے والدین یہ خیال کرتے ہیں کہ بچے کو سختی سے روکنا یا سمجھانا ہی بہتر ہے۔ یہ بات سراسر غلط ہے کیونکہ بات بات پر بچوں کو روکنا ٹوکنا نہ صرف انہیں چڑچڑا اور بدمزاج بناتا ہےبلکہ انکے مستقبل کے لیے بھی بہت سے خدشات پیدا کردیتا ہے۔ایسے والدین جو اپنے بچوں پر بلاوجہ سختی کرتے ہیں انکے بچے بڑے ہونے کے بعد احساس کمتری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ایسے بچوں میں خوداعتمادی کی کمی ہو جاتی ہے انہیں ہرلمحے یہ ہی لگتا ہے کہ وہ جوکریں گے غلط ہوگا۔ اس لیے ایسے بچے بڑے ہوکر بھی فیصلہ کرنے کی سکت کھودیتے ہیں۔ ان کی بے اعتمادی اور فیصلہ کرنے کی سکت کھودیتے ہیں۔ ان کی بے اعتمادی اور فیصلہ کرنے کی قوت کا فقدان انہیں ترقی کرنے سے روکتا ہے۔ جبکہ ایسے بچے جن کے والدین اپنے بچوں کو انکے چھوٹے چھوٹے مشاغل میں نہ صرف مدد فراہم کرتے ہیں بلکہ انہیں سراہتے بھی ہیں وہ بچے معاشرے میں ایک فعال کردار ادا کرسکتے ہیں۔
والدین کو چاہیے کہ وہ ہمیشہ یہ کوشش کریں کہ آپ کا بچہ آپ سے اپنی ہربات شیئر کرے یہ تب ہی ممکن ہے جب آپ اپنے بچوں کے بہترین دوست ہوں گے۔ اگر آپ اپنے بچوں کے دوست نہ بن سکے تو پھر وہ اپنی باتیں شیئر کرنےکیلئےادھر اُدھر دوست تلاش کریں گے۔ اس طرح وہ کئی مسائل کا شکار بھی ہو سکتے ہیں کیونکہ ماں باپ سےبڑھ کر بچوں کیلئے کوئی رشتہ بھی مخلص نہیں ہوتا۔ اس لیے اپنے اس رشتے کوانمول بنانے کیلئے اپنےبچوں کے ساتھ ایک دوستانہ رویہ اپنائیے۔ نیز اپنے بچوں کو اس بات کا بھرپور احساس دلائیے کہ آپ ان سے بہت پیار کرتے ہیںاور ان کی خواہشات کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ ان کی چھوٹی چھوٹی خواہشات کی تکمیل کریں گے تو اس سے انہیں بڑی خوشی ملے گی۔ بعض اوقات آپ اپنے بچے کو باہر نہیں لیجانا چاہتے اوربچہ اس پر بضد ہے کہ وہ باہرسیر کے لیے جائے توآپ کو چاہیے کہ آپ بلاوجہ سختی کرنے کے بجائے اس کی خواہش کو پورا کردیں۔ یا پھراسے گھر پر کسی ایسی سر گرمی میں مصروف کریں کہ وہ باہر جانے کی ضد چھوڑ دے۔ جیسے اس کے ساتھ مل کر کوئی گیم کھیلنا یا پھر کلرنگ کرنا وغیرہ۔
یہ بات بالکل درست ہے کہ بعض اوقات بچوں کے ساتھ بچہ بننا پڑتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہےکہ آپ بچے کی نفسیات کو سمجھنے کیلئے خود کو اس کی جگہ پررکھ کر سوچیں۔ اس سے آپ اس کی ضروریات کوبہتر طور سے محسوس کریں گے اور آپ کا تعلق آپ کےبچوں کے ساتھ مضبوط ہوتا جائے گا۔

 

 

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 071 reviews.