یہاں جو میرے دوست اور رشتہ دار ہیں وہ سب کہہ رہے ہیں کہ تم نے بہت نادانی کی کہ تم امریکہ چھوڑ کر ہندوستان آگئے۔
ایک مسلم نوجوان ہیں‘ ان کے کچھ رشتہ دار امریکہ میں رہتے ہیں‘ وہ امریکہ گئے‘ وہاں تعلیم حاصل کی۔ دو سال تک امریکہ ملازمت بھی کی۔ پھر انہیں خیال آیا کہ اپنے ملک میں آئیں اور یہاں اپنی زندگی کی تعمیر کریں۔ چنانچہ وہ ہندوستان واپس آگئے۔ ان سے میری ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ میں ہندوستان واپس آکر ذہنی انتشار میں مبتلا ہوگیا ہوں۔ یہاں جو میرے دوست اور رشتہ دار ہیں وہ سب کہہ رہے ہیں کہ تم نے بہت نادانی کی کہ تم امریکہ چھوڑ کر ہندوستان آگئے۔ وہاں تم کو ترقی کے بڑے بڑے مواقع مل سکتے تھے۔ یہاں تو تمہارے لیے کوئی اسکوپ نہیں۔ میں نے جواب دیا کہ آپ کے دوست اور رشتہ دار سب الٹی باتیں کررہے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ ہندوستان میں اسکوپ نہیں‘ اسی لیے تو یہاں اسکوپ ہے۔ ہندوستان میں آپ کیلئے ترقی کے وہ تمام مواقع ہیں جو امریکہ میں ہیں بلکہ یہاں آپ امریکہ سے بھی زیادہ بڑی ترقی کرسکتے ہیں۔ اصل یہ ہے کہ ترقی کا تعلق دو چیزوں سے ہے۔ ایک خارجی مواقع دوسرے اندرونی امکانات۔ خارجی مواقع سے مراد وہ مواقع ہیں جو آپ کے وجود کے باہر خارجی دنیا میں پائے جاتے ہیں۔ اندرونی امکانات سے مراد وہ فطری استعداد ہے جو آپ کے ذہن اور آپ کے جسم کے اندر اللہ تعالیٰ نے رکھ دی ہے۔ عام طور پر لوگوں کی نگاہ دنیا کے خارجی مواقع پر ہوتی ہے اس لیے وہ کہہ دیتے ہیں کہ فلاں ملک میں مواقع ہیں اورفلاں ملک میں مواقع نہیں ہیں۔ مگر ترقی کیلئے اس سے بھی زیادہ اہمیت ان صلاحیتوں کی ہے جو فطرت سے ہر آدمی کو ملی ہوئی ہیں کوئی بھی آدمی ان سے خالی نہیں ہے۔ جب زندگی کی مشکلیں آدمی کو چیلنج کرتی ہیں تو اس کی چھپی ہوئی صلاحیتیں ظاہر ہونے لگتی ہیں۔ حالات کا جھٹکا انہیں جگا کرمتحرک کردیتا ہے۔ یہ بیداری کسی انسان کی زندگی میں اس کی ترقی کیلئے بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ امریکہ میں یہ اسکوپ ہے کہ وہاں خارجی مواقع موجود ہیں۔ ہندوستان میں یہ اسکوپ ہے کہ یہاں چیلنج کی صورت حال پائی جاتی ہے جو آدمی کی فطری صلاحیتوں کو آخری حد تک جگا دیتی ہے اور پہلے اسکوپ کے مقابلہ میں دوسرا اسکوپ بلاشبہ کہیں زیادہ قیمتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں